Saturday, 16 April 2016

میں

میں کون ہوں؟؟
میں ایک عورت ہوں
میں ایک بیٹی ہوں
میں ایک بہن ہوں
میں ایک بیوی ہوں
میں ایک بہو ہوں
میں ایک ماں ہوں

ہاں ہاں, میں یہ سب ہوں پر ان سب میں "میں" کون ہوں, "میں" کہاں ہوں؟

میری اپنی "ذات" کیا ہے ان سب رشتوں میں؟

میں ایک "بیٹی" ہوں جو اپنے باپ کی پگڑی اونچی رکھنے کے چکر میں اپنی جائز خواہشات کو بھی دبا دیتی ہے
میں ایک "بہن" ہوں جس کے بھائی کو تو اس معاشرہ میں سات خون معاف ہیں پر میری چھوٹی سی غلطی بھی اسکی عزت پہ کلنک کا ٹیکا ثابت ہو گی
میں ایک "بیوی" ہوں جسے اپنے شوہر کی تمام زیادتیوں کے باوجود اسے اپنا مجازی خدا ماننا ہے, اس تعفن زدہ معاشرے میں مقام پانے کیلئے اسکی عبادت کرنی ہے
میں ایک "بہو" ہوں جسکے سر پہ نہ صرف اسکے شوہر اور بچوں کی زمہ داریاں ہیں بلکہ اسے اپنے سسرال کی ملازمت بھی کرنی ہے, جس کو یہ بارہا باور کرایا گیا ہے کہ چاہے تم گھٹتی رہو پر تمہارا جنازہ تمہارے سسرال سے ہی نکلے گا
میں ایک ماں ہوں, میرے پیروں تلے جنت ہے_ مجھ پہ اپنے بچوں کی تعلیم و تربیت کی بہت بڑی زمہ داری ہے, مجھے انکو نہ صرف بُرائیوں سے بچانا ہے بلکہ ان میں اعتماد کی قوت بھی بھرنا ہے تاکہ وہ اس دنیا کی گرم سرد سے مقابلہ کر سکیں
پر اتنے سارے پیارے رشتوں کے باوجود مجھے اپنا آپ خالی خالی کیوں لگتا ہے؟؟
پھر ایسا کیوں ہے کہ میری اتنی کاوشوں کے بعد بھی
میرے بچوں میں اس دنیا کی نظروں میں نظریں ڈال کے مقابلہ کرنے کی طاقت نہ آ سکی؟
وہ ڈرے سہمے کیوں ہیں؟
 مجھے اپنے شوہر, اس معاشرے سے یہ طعنہ کیوں ملتا ہے کہ میں نے بچوں کی اچھی پرورش نہیں کی؟
آخر میں نے کہاں اور کیسے غلطی کر دی؟؟
 شاید ایسا اسلیئے کہ ان سب رشتوں میں "میں" کہیں بھی نہیں ہوں
شاید اسلیئے کہ میں نے اپنی ذات کو پہچانا ہی نہیں یا مجھے پہچاننے ہی نہیں دیا گیا
شاید اسلیئے کہ میرے پیدا ہوتے ہی میری مستقبل کی کتاب میں یہ زمہ داریاں رقم کر دی گئیں تھیں جبکہ میری کتاب میں سے "میں" کا پرچہ پھاڑ دیا گیا تھا

کیا انسان میں خوداعتمادی اس صورت میں ہی نہیں آتی جب  وہ اپنے آپ کو جان جائے, اسے اپنی قیمت کا اندازہ ہو جائے؟

پھر میں اپنے بچوں کی مجرم کیوں ٹہرائی جارہی ہوں جبکہ
میری "میں" کی تو پہچان ہی نہیں ہوئی؟

#بِیاعلی

Twitter: @biyaali57


No comments:

Post a Comment