Wednesday, 1 June 2016

بغضِ نوازشریف!!

بغضِ نوازشریف!!
کل وزیرِاعظم پاکستان کی اوپن ہارٹ سرجری ہوئی..
جب سرجری اناؤنس ہوئی تو مانو سوشل میڈیا پہ ن لیگ اور دوسری پولیٹیکل پارٹیز میں جنگ کا بِگل بج گیا..
پٹواری میاں صاحب کیلئے دعاگو اور دوسرے اس سرجری کو جھوٹا قرار دینے کی تگ و دو میں مصروف تھے..
ایسا کیوں ہوا؟
سب سے پہلی بات یہ کہ میاں صاحب اپنے دوغلے رویے  جھوٹ اور کرپشن کی وجہ سے اپنا اعتبار (پٹواریوں کو نکال کر) عوام پر سے کھو چکے ہیں..
اپنا اعتبار بحال کرنے کیلئے انہیں پانامالیکس اسکینڈل پر قوم کو حساب دینا پڑے گا جو وہ دے نہیں سکتے..
یا عزت بچا سکتے یا کرسی
کرسی میں انکی جان ہے جبکہ عزت تو آنے جانے والی شے ہے؟؟
دوسری بات ایک ملک کے وزیراعظم ہونے کی حیثیت سے (جبکہ وہ اپنے لیئے قوم کی دعائیں بھی چاہتے ہیں ) انہیں ڈاکٹر کا prescribed نسخہ  منظر نامہ پہ لانا چاہیئے تھا یا انکے معالج کا بیان قوم کے سامنے لانا چاہیئے.
وزہراعظم کو ملی تمام سہولیات عوام اپنے Tax Money سے پورا کرتی ہے اسلیئے  ان سب کی بابت جاننا قوم کا حق بنتا ہے
دنیا کے اکثر بڑے ملکوں میں ایسا ہی ہوتا ہے (مگر پاکستان تو چھوٹا ملک ہے نا)
قوم کو شک ہے کہ یہ ڈرامہ ہمدردیاں سمیٹنے اور پانامالیکس اسکینڈل کو پسِ پردہ کرنے کیلئے رچایا گیا اور قوم کے دل میں یہ شکوک و شہبات آنا کوئی اچھنبے کی بات نہیں کہ آپ پچھلے دنوں پانامالیکس اسکینڈل پر میاں صاحب کے دکھ بھرے ڈرامے تو ٹی وی پر براہِ راست دیکھ چکے ہیں مگر تسلی بخش جواب دہی نہیں
اب آگے بڑھتے ہیں..
خیر سے کل سرجری ہو گئی..
 اوپن ہارٹ سرجری کا دورانیہ کم سے کم بھی چار گھنٹے ہوتا ہے جبکہ میاں صاحب دو گھنٹے میں فارغ ہو گئے
ہو سکتا ہے جدید تکنیک کی وجہ سے انکے دل کے چار بائےپاس دو گھنٹے میں ہو گئے ہوں پر بات پھر کہاں آ گئی؟؟
"اعتبار"
وزیراعظم نوازشریف کی سرجری کے بعد کی جو فوٹو قوم کو دکھائی گئی اسے دیکھ کے اللّٰہ گواہ ہے میرے دل کو بہت تکلیف ہوئی کہ جو بھی ہے, جیسے بھی ہیں ہمارے وزیراعظم ہیں اور انسان بھی ہیں..
مگر اس تصویر پر بھی شور مچ گیا کہ یہ جعلی تصویر ہے, میاں صاحب کی نہیں..
تصویروں میں واضح فرق بھی نظر آتا ہے کہ نہ تو میاں صاحب کے سر پہ اتنے بال ہیں اور نہ ہی انکی کھڑی ناک ہے..
حالانکہ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ میاں صاحب کے سر کے سارے بال ایک طرف کو اکٹھے ہو گئے ہوں اور منہ میں وینٹیلیٹر کی موٹی پائپ کی وجہ سے ناک کا ابھار زیادہ ہو گیا ہو؟
یہ کتنی غیر اخلاقی حرکت دکھتی ہے نا کہ ایک انسان جسکا سینہ کھولا گیا , جسکا دل freeze کر دیا گیا اور وہ  دو گھنٹے زندگی موت کے درمیان لٹکا رہا ہو اسکی اس کنڈیشن کو بھی متنازع بنا دیا جائے؟
کیا پاکستانی قوم بد اخلاقی کی حدیں پار کر چکی یا ہمارے وزیراعظم تیسری مرتبہ بھی بےضمیر اور بےحس ہی واقع ہوئے؟
اقتدار کے لالچ اور دولت کی ہوس میں وہ اتنے اندھے ہو چکے کہ انکو غریب عوام کے بھوکے پیٹ ,ننگے جسم, سرکاری ہسپتالوں کے غلیظ فرش پر سسکتی علاج کیلئے بلکتی زندہ لاشیں بھی نظر نہیں آتیں؟
نظر آئیں بھی تو کیسے آئیں کہ نوازشریف  کے بچے تو سونے کا نوالہ منہ میں لے کے پیدا ہوئے جبکہ پانامالیکس چیخ چیخ کر یہ اعلان  کرتا نظر آتا  ہے کہ انہوں نے یہ سونے کا نوالہ عوام کے منہ سے چھین کے اپنے بچوں کے منہ میں ڈالا..
سرجری ایشو نہیں ہے, مسئلہ اس شخص کا ہے جس کے ہاتھ میں میرے وطن اور میرے بچوں کے مستقبل کی باگ ہے..
کیا اس شخص پہ آنکھیں بند کر کے اعتبار کیا جا سکتا؟
نوٹ: یاد رہے میں 2013 سے پہلے ن لیگی تھی 😱😨😞

#بِیاعلی

No comments:

Post a Comment